نئی دہلی،4جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)ملک میں ایک ٹیکس نظام نافذ ہوئے چار دن ہو چکے ہیں۔حکومت مسلسل لوگوں کو جی ایس ٹی کو لے کر بیدار کر رہی ہے۔آج آمدنی سیکرٹری ہنس مکھ اڈھیا نے بتایا کہ حکومت نے جی ایس ٹی پر نگرانی کے لئے ایک اعلی سطحی کمیٹی بنائی ہے۔اس کمیٹی میں 15مختلف محکمہ کے سیکرٹری شامل ہوں گے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حکومت مسلسل قیمت اور سپلائی پر نظر بنائے ہوئے ہے۔
ہنس مکھ اڈھیا نے کہا کہ کابینہ سکریٹری نے ایک مرکزی نگرانی کمیٹی بنائی ہے، اس میں 15محکمہ کے سیکرٹری رکن ہیں۔یہ ایسے محکمہ جات ہیں جن کا صارفین کے ساتھ براہ راست تعلق ہے۔یہ کمیٹی مختلف گروپ میں کام کرے گی، جی ایس ٹی نظام پر نظر رکھے گی۔
ہنس مکھ اڈھیا نے کہا کہ اس کے ہی ملک بھر کے لئے 175افسران کی ایک کمیٹی بنائی گئی ہے۔ان افسران کو چار سے پانچ اضلاع کی ذمہ داری دی جائے گی۔یہ افسران بھی اپنے اضلاع سے معلومات لے کر حالات پر نظر رکھیں گے۔اس کے ساتھ ہی کابینہ سکریٹری ہفتے میں ایک بار صورت حال کی معلومات لینے کے لئے ملاقات کریں گے۔
ہنس مکھ اڈھیا نے کہا کہ کسی بھی چیز کی قیمت نہ بڑھے اور لوگوں کو پتہ چلے کہ کس چیز پر کتنا ٹیکس کم ہوا ہے اس کے لئے ہم نے میڈیا مہم شروع کی ہے،کچھ ضروری اشیاء کی پہلے کیا حالت تھی اب کیا صورت حال ہے اس کو ہم نے آج کے اخبارات کے ذریعے بتائی ہے۔
ایم آرپی کو لے کر بھی حکومت نے پوزیشن صاف کی۔صارفین کی وزارت کے سیکرٹری اویناش شریواستو نے کہا کہ جن پروڈکٹس کی ایم آرپی بدلی گئی ہے اس کے لئے کمپنیوں کو سامان پر نئے اور پرانے دونوں ایم آرپی دینی ہوں گی،تاکہ صارفین جان سکیں کہ پہلے اور اب کے ایم آرپی میں کتنا فرق آیا ہے۔سامان پر نئے ایم آرپی اسٹکر پیسٹ ہوگا، لیکن پرانی ایم آرپی بھی نظر آنی چاہئے۔اس کے ساتھ ہی کمپنی کے لئے لازمی ہوگا کہ وہ اپنے پروڈکٹس کے نئے اور پرانے ایم آرپی کم از کم دو اخبارات میں اشتہارات کے ذریعے صارفین کو بتائے۔
اب آپ کے لئے ضروری ہے کہ جب کسی سامان کو خریدیں، نئی اور پرانی ایم آرپی ضرور دیکھیں اور اس کا اندازنہ لگانا اخبار میں آئے اشتہارات سے کریں۔خاص طور پر جن اشیاء کے دام کم ہوئے ہیں وہاں دکاندار اپنی وہ چیزیں پرانی ایم آرپی سے فروخت کرنے کی کوشش کر سکتا ہے،لہذا آپ کو اسے لے کرآگاہ رہنے کی ضرورت ہے۔آپ ان سامانوں کے بارے میں ضرور جانیں جن کے دام جی ایس ٹی نافذ ہونے کے بعد گھٹ گئے ہیں۔
دراصل ایم آرپی میں تمام طرح کے ٹیکس منسلک رہتے ہیں لیکن جی ایس ٹی کے آنے کے بعد ٹیکس سلیب تبدیل کر دیا ہے اس لئے اب زیادہ تر اشیاء کے ایم آرپی بدلے ہیں۔